مری
مری، پاکستان کے صوبہ پنجاب کا ایک دلکش اور معروف سیاحتی مقام ہے جو اپنی خوبصورتی، سرسبز وادیوں اور برف سے ڈھکی چوٹیوں کی وجہ سے مشہور ہے۔ یہ مقام نہ صرف ملکی بلکہ غیر ملکی سیاحوں کے لیے بھی بے حد پرکشش ہے۔ مری کو "ملکہ کوہسار” بھی کہا جاتا ہے اور یہ اپنے منفرد موسم، قدرتی حسن اور تاریخی اہمیت کے باعث ہر عمر کے افراد کو اپنی طرف متوجہ کرتا ہے۔
جغرافیائی محل وقوع اور آب و ہوا
مری ضلع راولپنڈی کی ایک تحصیل ہے جو اسلام آباد سے تقریباً 60 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ اس کی بلند ترین چوٹی "پتریاٹہ” تقریباً 7,500 فٹ بلند ہے۔ مری کا موسم زیادہ تر ٹھنڈا رہتا ہے، گرمیوں میں خوشگوار جبکہ سردیوں میں برفباری اسے مزید پرکشش بنا دیتی ہے۔ دسمبر سے فروری کے دوران مری میں شدید برفباری ہوتی ہے جو سیاحوں کو اپنی طرف کھینچ لیتی ہے۔
تاریخی پس منظر
مری کا قیام 1851 میں برطانوی حکومت کے دور میں عمل میں آیا۔ برطانوی راج نے اسے ایک سمر کیمپ کے طور پر استعمال کیا اور یہاں کئی خوبصورت عمارتیں تعمیر کیں جو آج بھی اپنی خوبصورتی کی مثال ہیں۔ مری کی تاریخی عمارتیں، جیسے کہ "گورنر ہاؤس” اور "کشمیر پوائنٹ”، اس کے نوآبادیاتی ورثے کی عکاسی کرتی ہیں۔
سیاحتی مقامات
مری میں کئی مشہور مقامات ہیں جو سیاحوں کو مسحور کر دیتے ہیں:
- مال روڈ: مری کی سب سے زیادہ مصروف اور مشہور جگہ، جہاں ہوٹل، ریستوران، اور دکانیں موجود ہیں۔ یہاں کا ماحول خاص طور پر شام کے وقت بہت خوبصورت ہوتا ہے۔
- پتریاٹہ (نیو مری): یہاں چیئر لفٹ اور کیبل کار کی سہولت موجود ہے جو سیاحوں کو برف سے ڈھکی چوٹیوں تک لے جاتی ہے۔
- ایوبیہ نیشنل پارک: یہ پارک قدرتی حسن اور جنگلی حیات سے بھرپور ہے جہاں ہائیکنگ اور فطرت سے محبت کرنے والوں کے لیے بہترین مواقع موجود ہیں۔
- نتھیا گلی: اگرچہ یہ براہ راست مری میں نہیں آتا، لیکن مری سے قریبی ہونے کی وجہ سے اکثر سیاح یہاں بھی جانا پسند کرتے ہیں۔ یہ ایک خوبصورت اور پُرسکون جگہ ہے جہاں سبزہ اور خوبصورت مناظر دیکھنے کو ملتے ہیں۔
- بھوربن: ایک پرتعیش مقام جہاں سرسبز میدان، اعلیٰ ہوٹل اور گالف کورس موجود ہیں۔
- کشمیر پوائنٹ: یہاں سے کشمیر کی حسین وادیوں کا نظارہ کیا جا سکتا ہے۔ یہ مری کی سب سے اونچی جگہوں میں شمار ہوتا ہے اور یہاں کا موسم ہمیشہ خوشگوار رہتا ہے۔
ثقافت اور طرزِ زندگی
مری کے لوگ زیادہ تر پختون، گوجر اور دیگر قبائل سے تعلق رکھتے ہیں۔ یہاں کے لوگ مہمان نواز اور خوش اخلاق ہوتے ہیں۔ مقامی لوگوں کی زبان زیادہ تر پنجابی اور ہندکو ہے، لیکن اردو بھی عام طور پر بولی اور سمجھی جاتی ہے۔ مری میں ثقافتی تہوار، جیسے کہ بسنت، عیدین، اور شادی بیاہ کی تقریبات، بڑی جوش و خروش سے منائی جاتی ہیں۔
معاشی ترقی اور کاروبار
مری کی معیشت زیادہ تر سیاحت پر منحصر ہے۔ یہاں ہوٹل، ریسٹورنٹ، ہینڈی کرافٹس اور گرم کپڑوں کی دکانیں عام ہیں۔ مری میں لکڑی کے خوبصورت کام اور مقامی سوغات، جیسے کہ شہد اور خشک میوہ جات، خاصی مشہور ہیں۔
تعلیم اور صحت کی سہولیات
مری میں تعلیمی ادارے موجود ہیں جن میں سرکاری اور نجی اسکولز شامل ہیں۔ یہاں کا مشہور تعلیمی ادارہ "لارنس کالج گھوڑا گلی” ہے جو ملک کے بہترین تعلیمی اداروں میں شمار ہوتا ہے۔ صحت کی سہولیات بھی بہتر ہیں اور بنیادی صحت مراکز کے ساتھ ساتھ بڑے ہسپتال بھی موجود ہیں۔
مری کی مشہور سوغات
مری کی سوغات میں شہد، دیسی گھی، مکئی کی روٹی اور جنگلی پھل شامل ہیں۔ یہاں کے خشک میوہ جات اور چائے کے مخصوص ذائقے بھی بہت مشہور ہیں۔
مری کی سیر کے لیے بہترین وقت
مری کی سیر کے لیے ہر موسم بہترین ہے لیکن:
- گرمیوں میں (مئی تا اگست) یہاں کا موسم ٹھنڈا اور خوشگوار ہوتا ہے، جو گرمی سے بچنے کے لیے بہترین ہے۔
- سردیوں میں (دسمبر تا فروری) برفباری کا لطف لینے کے لیے بہترین وقت ہے، لیکن اس دوران راستے بند ہونے کا خطرہ ہوتا ہے، اس لیے احتیاط ضروری ہے۔
نتیجہ
مری، اپنی قدرتی خوبصورتی، خوشگوار موسم اور سیاحتی مقامات کی وجہ سے پاکستان کے بہترین سیاحتی مقامات میں سے ایک ہے۔ یہ جگہ نہ صرف قدرتی حسن سے مالامال ہے بلکہ یہاں کا ثقافتی ورثہ اور تاریخی عمارتیں بھی اسے منفرد بناتی ہیں۔ چاہے آپ سکون کی تلاش میں ہوں یا ایڈونچر کے شوقین ہوں، مری ہر کسی کے لیے ایک بہترین مقام ہے۔
